تازہ ترین

جمعہ، 7 فروری، 2020

ادب و ثقافت پرائمری اسکول سول لائنز کی سالانہ میگزین کا اجراء،ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ دیگر اسکولوں کو بھی اس جانب پیش قدمی کرنا چاہئے

فیروزآباد:تنزیل احمد(یواین اے نیوز 7فروری2020)پرائمری اسکول سول لائنز کی سالانہ میگزین کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چندر وجئے سنگھ، چیف ڈویلپمنٹ آفیسر نیہا جین، ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسر ڈاکٹر اروند کمار پاٹھک، بلاک ایجوکیشن آفیسر ونود کمار پانڈے اور جتیندر سنگھ نے جاری کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چندر وجئے سنگھ نے کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے۔ دیگر اسکولوں کو بھی اس سمت میں کام کرنا چاہئے۔چیف ڈویلپمنٹ آفیسر نیہا جین نے اپنی تقریر میں کہا کہ میری جانکاری میں یہ پہلا موقع ہے جب بیسک ایجوکیشن کونسل کے کسی اسکول نے اپنے اسکول کی سالانہ میگزین شائع کی ہے۔ بلاشبہ یہ نئے دور کے ساتھ چلنے کی سمت میں ایک بہترین قدم ہے۔ میں اس رسالے کی اشاعت کے لئے اسکول کے تمام عملے اور محکمہ کو مبارکباد پیش کرتی ہوں اور نیک خواہشات بھی دیتی ہوں۔

 انہوں نے ایک ایسے رسالے کی اشاعت کی بھی تجویز پیش کی، جس میں کستوربہ گاندھی رہائشی اسکول کے عمدہ کاموں سے متعلق مضامین شائع کئے جائیں۔ضلع بنیادی تعلیم افسر ڈاکٹر اروند کمار پاٹھک نے کہا کہ بنیادی وسائل کے معاملے میں تقریباً تمام ضروری اقدامات کر لئے گئے ہیں، ضرورت اب اس بات کی ہے کہ تعلیمی معیار کو بھی بہتر بنایا جائے، اس جانب پیش قدمی ہالانکہ کر دی گئی ہے، لیکن خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں کئے جا سکے ہیں، اس لئے میں اپنے اساتذہ سے گزارش کرونگا کہ بیسک کے اسکولوں کے تعلیمی معیار کو اوپر اُٹھانے کی سمت بھی کوشش کی جائے۔اسکول کی صدر مدرس لبنیٰ وسیم نے اس موقع پر آنے والے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ میگزین کے بارے میں تفصیل سے وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسکول میں ہونے والے تمام کاموں کی تفصیلات اس میگزین میں پیش کی گئی ہیں۔

 تعلیمی ماحول کو بہترین بنانے کے لئے سب سے پہلے وسائل کو بہتر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد، بچوں کی سو فیصد حاضری پر توجہ دی گئی۔ اس کے بعد، نئے دور کے تکنیکی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے آئی. سی .ٹی. پر مبنی تعلیم فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس رسالے میں ان تمام کاموں کی تفصیلات پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس موقع پر، اسسٹنٹ ٹیچر سندہیا شرما، تبسم خاتون، افضال احمد، ہیملتا سیکسینا، خوش نصیب بانو، پربھا ورما، میتھلیش کماری، آکانشا ورما کے علاوہ، کستوربہ گاندھی گرلز اسکول اور معزور طلبہ کیمپ کا تمام عملہ بھی موجود تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad