تازہ ترین

بدھ، 20 مئی، 2020

غازی آباد میں افراتفری، احمدآباد میں پتھراؤ، یوپی میں احتجاج

غازی آباد(یواین اے نیوز20مئی2020)حکومتوں  کی یقین دہانیوں اور مرکز کی ریاستوں کو اس ہدایت کے بعد بھی کہ وہ مہاجر مزدوروں کو سڑکوں یا ریل کی پٹریو پر پیدل نہ چلنے دیں، حکومتیں مہاجر مزدوروں کو روکنے میں ناکام ہیں۔  پیر کو گجرات میں  پریشان ہوچکے مزدور لگاتار پانچویں مرتبہ پولیس سے ٹکراگئے اور پتھراؤ تک کر ڈالا۔اُدھر  یوپی اور بہار کی خصوصی ٹرینوں میں سوار ہونے کیلئے دہلی کے غازی آباد پہنچنےوالےہزاروں مزدوروں کی بھیڑ لگ جانے سے افراتفری کی کیفیت پیدا ہوگئی یوپی میں سرحدیں سیل کردیئے  جانے کے بعد مزدور احتجاج پر مجبور ہوگئےہیں۔

 احمد آباد سے پیدل ہی اپنے گاؤں کیلئے روانہ ہونے والےسیکڑوں مزدوروں کو پولیس نے  پیر کو روکنے کی کوشش کی تو اسے ان مزدوروں کے غصے اور پتھراؤ کا سامنا کرنا پڑا۔  اس پتھراؤ میں  ۲؍ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ ۲؍ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچاہے۔ پولیس نے انتہائی پریشانی کے سبب تشدد پر اترآنے والے ان مزدوروں  کے ساتھ کسی نرمی کا مظاہرہ کئے بغیر ۱۰۰؍ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹا گیا اوران پر آنسو گیس کے گولے تک داغے گئے۔  مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مذکورہ مزدور پیدل گاؤں روانہ نہیں ہورہےتھے بلکہ احتجاج کرتےہوئے مطالبہ کررہے تھے کہ ان کے گاؤں    جانےکا بندوبست کیا جائے۔

   ہریانہ کے سونی پت میں بھی  اس وقت افراتفری مچ گئی جب ۲؍ ہزار سے زائد مزدور بیک وقت ٹرین پکڑنے کیلئے پہنچ گئے۔   ہریانہ میں  حکومت کی اپیل کے بعد بھی مہاجر مزدور رکنے کو تیار نہیں ہیں۔ صنعتکاروں  کی اس فکرمندی کے برخلاف کے فیکٹریاں اور معاشی سرگرمیاں بحال ہوںگی تو مزدور کہاں سےآئیں گے، مزدور فیکٹریاں چھوڑ کر اپنے گاؤں  روانگی  کا سلسلہ برقرار رکھے ہوئےہیں۔ 

 غازی آباد کے رام لیلا میدان میں یو پی سرکار  نے مزدوروں کیلئے خصوصی کیمپ لگایا ہے۔ یہاں  مزدوروں کے رجسٹریشن کا کام ہورہاہے۔ جہاں امڈنے والی بھیڑ سے انتظامیہ کے دانتوں  تلے پسینہ آگیا۔ یہاں سے یوپی سرکار مختلف اضلاع کیلئے خصوصی ٹرینیں چلانےاور مزدوروں کا ان کی منزل تک پہنچانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس بیچ عام آدمی پارٹی  نے ملک میں  مزدوروں کی حالت زار کیلئے مرکز کی بی جےپی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایاتو زعفرانی پارٹی چراغ پا ہوگئی۔  بہرحال سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ مرکز مزدوروں کی پریشانیوں کے تعلق سے اندھا ہوگیا ہے۔

مہاجر مزدوروں کی حمایت میں دھرنا، یشونت سنہا حراست میں
سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا راج گھاٹ پر دھرنے پر بیٹھ کر مہاجر مزدوروں کو ان کے گھر تک پہنچانے کیلئے مسلح فورسیز تعینات کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ یشونت سنہا کے ساتھ عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ اور دلیپ پانڈے بھی موجود تھے جو مہاجر مزدوروں کیلئے مناسب اقدامات کرنے کا مطالبہ کررہے تھے لیکن شام کے وقت پولیس انہیں وہاں سے لے کر قریبی پولیس اسٹیشن لے کر چلی گئی۔سنہا نے ٹویٹ کیا کہ ’’ہمیں ابھی ابھی دہلی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔‘‘ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سینٹرل) سنجے بھاٹیہ نے کہا کہ فی الحال مظاہرین کو وہاں سے ہٹایا گیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں ممکنہ طور پر رہا کردیا جائے گا۔ سابق بی جے پی لیڈریشونت سنہا نے کہا کہ شہری انتظامیہ چاہے وہ مرکزی ہو یا ریاستی مہاجر مزدوروں کے معاملے میں ’ناکام‘ثابت ہوئی ہے۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad