تازہ ترین

ہفتہ، 9 مئی، 2020

کورونا پھیلانے کا جھوٹا الزام لگا کر مسلم نوجوان کی پٹائی کرنے والا پولس معطل،امانت اللہ خان کی محنت کا اثر۔

نئی دہلی(یواین اے نیوز 9مئی2020)کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ، پورے ملک میں معاشرتی دوری کی پیروی کی جارہی ہے۔ پولیس بھی سختی سے اس پر عمل پیرا ہے۔ لیکن اسی دوران ، ایک 30 سالہ شخص کو دہلی پولیس کانسٹیبل نے جنوب مغربی دہلی کے ساگر پور علاقے میں مبینہ طور پر 'جھوٹے گلے' لگانے کے الزام میں پولیس کے ہاتھوں پیٹاگیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے۔

معلومات کے مطابق اس ویڈیو میں ایک پولیس اہلکار کو ایک شخص کو ڈنڈے سے بے دردی سے پیٹتے ہوئے دیکھا گیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جب وہ شخص ان سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے تو کانسٹیبل اور مقامی لوگ دونوں اس کی پٹائی کر رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ جب اس راستے سے گزر رہے ایک شخص نے پیٹنے کی وجہ پوچھی تو کسی نے کہا کہ وہ لوگوں کو گلے لگا رہا ہے۔ لوگوں نے اس پر جھوٹے الزامات لگانے شروع کردیئے کہ وہ لوگوں کو گلے لگا کر کورونا پھیلارہا ہے۔


 متاثرہ شخص کی شناخت ساگر پور کے رہائشی عمران کے نام سے ہوئی ہے۔ اہل خانہ کے مطابق ، عمران مسجد گیا تھا اور اس کے بعد وہ اسی علاقے میں رہنے والی اپنی بہن سے ملنے گیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عمران اپنی بہن کے گھر سے لوٹ رہا تھا۔

عمران کے اہل خانہ کے ایک رکن نے بتایا کہ جب عمران واپس آرہا تھا تو اس نے پارک کے قریب ایک پولیس اہلکار کو دیکھا اور خوف کے مارے بھاگنا شروع کیا کیونکہ اسے لگا کہ وہ شٹ ڈاؤن کے اصول کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ کانسٹیبل کی شناخت ہوگئی ہے۔ وہ ساگر پور تھانے میں تعینات تھا۔ اسے معطل کردیا گیا ہے اور محکمانہ تفتیش جاری ہے۔

 آپ کو بتاتا چلوں کہ نہ صرف پولیس بلکہ وہاں کھڑے لوگوں نے بھی عمران پر حملہ کیا اور اسے بے دردی سے مارا پیٹا ، جس کے بعد عام آدمی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان نے سخت غم و غصے کا مظاہرہ کیا اور ایل جی سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس وقت کملیش نامی اس پولیس اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad