ریاض(یواین اے نیوز 19مئی2020)متحدہ سوشل میڈیا پر مسلم نفرت اور اسلامو فوبیا پوسٹوں کولیکر یواے ای کے بعد اب سعودی عرب کی ایک یونیورسٹی نے ٹویٹر پر نفرت انگیز پوسٹ کرنے والے ایک ہندوستانی پروفیسر نیرج بیدی کو معزول کردیا ہے۔اسکی معلومات خود جازان یونیورسٹی نے اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ "یونیورسٹی کے کچھ ممبروں نے کہا کہ وہ قابل اعتراض پوسٹس اور اسلامو فوبک ٹویٹس پوسٹ کررہے ہیں،لہذا ان کی رجسٹریشن ختم کردی گئی ہے۔" یونیورسٹی جازان نے تصدیق کی ہے کہ یہ لوگ تقسیم اور شدت پسندانہ نظریات کا خیال رکھتے ہیں جو ہماری پالیسی کو متاثر کرتے ہیں اور اچھی قیادت کی ہدایتوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پروفیسر نیرج بیدی سعودی عرب کی جازان یونیورسٹی میں کمیونٹی میڈیسن کے پروفیسر تھے۔ ان کی تنخواہ 35000 ریال تھی یعنی ہندوستانی سات لاکھ روپے ہر ماہ۔ سعودی عرب میں رہتے ہوئے انہیں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے پر یونیورسٹی سے برطرف کردیا گیا ہے۔
بناء على ما تم رصده من قبل الجامعة حول نشر أحد أعضاء هيئة التدريس المتعاقدين لمنشورات وتغريدات مسيئة، فقد سبق طي قيده.وتؤكد #جامعة_جازان تصديها بكل حزم لأي أفكار منحرفة، أو متطرفة تمس الثوابت أو تخالف توجهات القيادة الرشيدة. pic.twitter.com/SdSGDRl6H0
— جامعة جازان (@JazanUniversity) May 18, 2020
آپ کو بتادیں کہ ان دنوں متعدد ہندوستانی ہندوؤں کو سعودی عرب ، کویت اور متحدہ عرب امارات کے متعدد علاقوں میں مسلم مخالف تبصرے کرنے پر یا تو نوکری سے نکال دیا گیا ہے یاپھر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں