تازہ ترین

جمعہ، 22 مئی، 2020

مولانا سعید احمد پالن پوری، شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند کا انتقال پوری دنیا کے لئے خسارہ عظیم:مفتی اعظم پنجاب

ما لیر کوٹلہ(یواین اے نیوز22مئی2020)دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث و صدر المدرسین استاد الاساتذہ حضرت اقدس مولانا مفتی محمد سعید احمد صاحب پالن پوری نوراللہ مرقدہ، آج صبح ممبئی کے ہاسپٹل میں انتقال فرما گئے۔ حضرت شیخ کے اچانک انتقال کی خبر سننے پر مفتی اعظم پنجاب حضرت مولانا مفتی محمد خلیل صاحب قاسمی دامت برکاتہم صدر جمیعت علماء پنجاب نے بہت زیادہ دکھ اور رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حضرت شیخ پوری ملت اسلامیہ کے لیے اور خاص طور پر دارالعلوم دیوبند کے لئے بہت قیمتی سرمایہ تھے۔حضرت شیخ دارالعلوم دیوبند کے آبنائے قدیم میں سے تھے۔بچپن ہی سے حضرت شیخ بہت ہی ذہین و فطین کتب بینی اور محنت کے عادی تھے۔ اپنی ذہانت و ذکاوت کی وجہ سے مختلف علوم و فنون اور خاص طور پر فقہ اور حدیث میں ممتاز سمجھے جاتے تھے۔ فراغت کے بعد مختلف مدرسوں میں علم حدیث کی خدمت کرتے رہے اور پھر تقریبا 47 سال پہلے دارالعلوم دیوبند مادر علمی کی خدمت کے لیے دارالعلوم میں بلا لیا گیا۔ اسی وقت سے ان کا علم حدیث سے خاص شغف رہا ہے اس وقت حضرت شیخ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث اور صدر مدرس تھے۔ بخاری شریف کا درس دیا کرتے تھے۔مولانا قاسمی نے بتایا کہ اس زمانے میں ان کا درس حدیث مختلف علوم و فنون پر دسترس ہونے کی وجہ سے بہت ہی ممتاز سمجھا جاتا تھا۔ 

اگر یہ کہا جائے کہ دارلعلوم دیوبند کے مسند حدیث کے امتیاز کو انہوں نے قائم کر رکھا تھا تو اس میں کوئی مبالغہ نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ حضرت شیخ کی متعدد قیمتی تصانیف ہیں جن سے لوگ مستقبل میں استفادہ کرتے رہیں گے۔ حضرت مفتی اعظم پنجاب نے مزید بتایا کہ میرا حضرت شیخ نوراللہ مرقدہ، سے بہت پرانا اور خصوصی تعلق حاصل تھا،وہ حضرت شیخ کے پاس ملاقات کے لئے آتے جاتے رہتے تھے۔ اپنی زندگی میں حضرت شیخ نے ان کی ہر موقع پر رہنمائی فرمائی۔ انہیں فخر ہے کہ حضرت شیخ ان کے استاد محترم تھے اور انہیں یہ بھی فخر ہے کہ آج سے تقریبا چالیس سال پہلے حضرت شیخ سے مختلف فنون کی کتابیں پڑھنے کا شرف حاصل ہے۔ مولانا نے حضرت شیخ نوراللہ مرقدہ، سے درج ذیل کتابوں کی تعلیم حاصل کی, مشکات شریف, بیضاوی شریف, ملا حسن, موطا امام مالک, حسامی۔ حضرت مفتی صاحب نے مزید بتایا کہ ان کے ادارے مدرسہ زینت العلوم کی بنیاد بھی سنہ 1987 میں حضرت شیخ نے ہی اپنے دست مبارک سے رکھی تھی۔ادارہ جو کچھ بھی ترقی کی راہوں پر گامزن ہے یہ حضرت شیخ ہیں کی دعاؤں اور برکتوں کا ثمرہ ہے۔حضرت شیخ کا انداز درس سب سے نرالا تھا بظاہر حضرت شیخ کے خلا کا پر کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے لیکن اللہ تعالی کے لیے کچھ مشکل نہیں ہے۔

حضرت شیخ نے اپنی ساری زندگی تقوی اور پرہیزگاری سے گزاری اور پوری دنیا کے اندر علوم نبوت کے جیالے پیدا کرکے اس دار فانی سے رخصت ہوگئے۔ حضرت مفتی صاحب نے مزید کہا ہماری بارگاہ خداوندی میں دعا ہے کہ اللہ تعالی حضرت شیخ نوراللہ مرقدہ، کی بال بال مغفرت فرمائے اور مادر علمی دارالعلوم دیوبند کو حضرت شیخ نوراللہ مرقدہ، کا نعم البدل عطا فرمائے اور حضرت شیخ نوراللہ مرقدہ، کی علمی و صلبی اولاد کی نگہبانی فرمائے۔ ہم سب خدام دارالعلوم دیوبند ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء پنجاب کے احباب, اہل مدارس, علمائے کرام, طلبائے عزیز, ابنائے دارالعلوم, اور تمام مسلمانوں سے حضرت شیخ نوراللہ مرقدہ، کی مغفرت و ترقی درجات کیلئے اور پسماندگان اعزاء و اقارب کے لیے بارگاہ خداوندی میں صبر جمیل کی دعا کی اپیل ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad