تازہ ترین

بدھ، 17 جون، 2020

یوپی: 69 ہزار اساتذہ بھرتی گھوٹالہ کاپردہ فاش کرنے والے آئی پی ایس آفیسر کا تبادلہ ، ابھی تک کوئی نئی پوسٹنگ نہیں ملی

لکھنؤ (یواین اے نیوز17جون2020)اترپردیش حکومت نے رات گئے 14 آئی پی ایس افسروں کا تبادلہ کیاہے۔ اس میں پریاگ راج کے ایس ایس پی ستیارتھ انیرود پنکج کا نام بھی ہے۔ ستیارتھ انیرود پنکج نے 69 ہزار اسسٹنٹ اساتذہ کی بھرتی میں اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر فرضی واڑے کا انکشاف کیا تھا۔اس معاملے میں متعدد گرفتاریاں بھی ہوچکی ہیں۔ اب ایس ٹی ایف اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور دھاندلی کے مرکزی ملزم چندر یادو کی گرفتاری کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ستیارتھ انیرود کو ابھی ایس ایس پی کے عہدے سے پریاگ راج کی برطرفی کے بعد نئی پوسٹنگ نہیں دی جارہی ہے ، ان کا انتظار ہے ، جبکہ ایس پی پیلی بھیت ابھیشیک دکشت کو اب پریاگراج کی کمان سونپی گئی ہے۔

 ایس ایس پی نے مقدمہ درج کیا تھا:
اسسٹنٹ اساتذہ کی 69000 بھرتیوں میں امیدوار ڈاکٹر کرشنا لال پٹیل کے خلاف دھوکہ دہی کا الزام لگ رہا تھا ، لیکن کوئی بھی تحریر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کو تیار نہیں تھا۔ جن امیدواروں سے اس گروہ کے ممبران نے لاکھوں روپے اکٹھے کیے وہ بھی آگے نہیں آرہے تھے۔4 جون کو ، جب پرتاپ گڑھ سے ایک امیدوار ، راہل سنگھ نے ایس ایس پی سے رابطہ کیا تو ، فوری کارروائی شروع کردی گئی۔ ایس ایس پی ستیارتھ انیرود پنکج نے راہل کی تحریر پر سورون تھانے میں مقدمہ درج کیا۔ایس ایس پی نے  تعلیمی نظام میں گھس کر بنیادی ڈھانچے کو کھوکھلا کرنےاور ایماندار امیدواروں کا حق مارنےاور مافیاوں کے خیمہ گرانے کے لئیے اے ایس پی اشوک وینکٹیش اور انیل یادو کو لگایا نتائج چند گھنٹوں میں آنا شروع ہوگئےابتداء میں پولیس نے کار میں جانے والے چھ مشتبہ افراد کو ساڑھے سات لاکھ روپے کے ساتھ حراست میں لیا۔ پولیس افسران نے سی بی آئی کی طرح ڈاکٹر گشتی لال پٹیل ، اسکول آپریٹر للت ترپاٹھی اور لیکپال سنتوش بنڈو سے پوچھ گچھ کی ، جو اس گروہ میں ملوث تھے ، اور 22 لاکھ سے زائد کیش برآمد کرلیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad