تازہ ترین

اتوار، 22 مارچ، 2020

مودی کے عوامی کرفیو اپیل کےباوجود دیوبند کی خواتین نے سی اے اے کے خلاف احتجاج جاری رکھا۔

دیوبند:دانیال خان(یواین اے نیوز22مارچ2020)دیوبند کے عیدگاہ میدان میں متحدہ خواتین کمیٹی کا دھرنا 56ویں روز بھی جاری رہا۔اتوار کے روز دھرنا گاہ پر صرف چار خواتین جن میں متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی،ارم،عثمانی،فوزیہ عثمانی اور سلمہ احسن موجود رہی جنہوں نے نمائندہ کو بتایا کہ ہم سی اے اے،این پی آر اور این آر سی کے خلاف جاری لڑائی سے کوئی سمجھوتہ کرنے والے نہیں ہیں، حفاظتی نقطہ نظر سے پنڈال کے اندر دو دو میٹر کے فاصلے سے تخت ڈال دئے گئے ہیں لیکن اس وقت ہندوستان اور پوری دنیا پر کورونا وائرس کا جو خطرہ آیا ہے اس سے مقابلہ کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے اس لئے اپنے قومی فریضہ کو انجام دیتے ہوئے ہم نے خواتین سے دھرنا گاہ سے رات نو بجے تک فاصلہ بنائے رکھنے کو کہا تھا۔

 اور یہ فیصلہ لیا تھا کہ آج اتوار کے روز مظاہرے میں ہم صرف چار خواتین ہی دھرنا گاہ پرموجود رہ کر احتجاج کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے ملک میں امن اور سکون کے لئے روضہ رکھ کردعائیں کریں گی، با قی مظاہرین رات نو بجے کے بعد دھرنا گاہ پر لوٹ آئے گیں اور دھرنا اسی جوش و جزبہ کے ساتھ اس وقت تک آگے بڑھتا رہیگا جب تک سیاہ قوانین واپس نہیں لئے جاتے۔آمنہ روشی نے بتایا متحدہ خواتین کمیٹی نے یہ بھی طے کیا ہے ہر خاتون ماسک لگاکر ایک دوسرے سے فاصلہ بنا کر بیٹھے گی،کسی بھی طرح کی نعرے بازی نہیں ہوگی بلکہ خواتین کے ہاتھوں میں من کی بات لکھی ہوئی تختیاں ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے احتیاط کو حکومت و انتظامیہ ہماری کمزوری نہ سمجھے اگر ہمارے ساتھ کسی بھی طرح کی بربریت اور استحصال کی کوشش کر ہماری آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تو تحریک میں شامل خواتین سڑکوں پر اترنے کو مجبور ہو ں گی۔انہوں نے حکومت سے ایک بار پھر اپیل کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر کورونا کے تئیں واقعی سنجیدہ ہے تو تو غیر دستوری قوانین سی اے اے،این پی آر کو فی الفور واپس لے،این پی آر نہ کرانے کی یقین دہانی کرائے اور آئین کے لئے جدو جہد کرنے والے افراد پر درج مقدمات واپس لے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو ہمارے مطالبات منظور نہیں ہے تو ہم سمجھیں گے کہ پورے ملک میں جاری خواتین کے احتجاجی مظاہروں کو حکومت اس وائرس کے بہانے ختم کرانا چاہتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad